جعلی واٹس ایپ پیغامات سے سرکاری افسران کا ڈیٹا چوری ہونے کا خدشہ

 جعلی واٹس ایپ پیغامات سے سرکاری افسران کا ڈیٹا چوری ہونے کا خدشہ


پاکستان  میں سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے تشکیل کردہ نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے

جعلی واٹس ایپ پیغامات کے

 ذریعے سرکاری افسران کا ڈیٹا چوری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔



اس سلسلے میں نیشنل ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’جعلی واٹس ایپ

 پیغامات کے ذریعے سرکاری اداروں اور افسروں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ یہ پیغامات خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس


آئی ایف سی) کے نام سے بھیجے جا رہے ہیں۔‘


ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ’افسران کے پاس موجود سرکاری ڈیٹا تک رسائی کے لیے ایس آئی ایف کے نام پر دعوت نامے میں

 دھوکہ دہی پر مبنی لنکس بھیجے جاتے ہیں۔ لنکس پر کلک کرنے سے افسروں کا حساس ڈیٹا چوری ہو سکتا ہے۔ سرکاری افسر

 ایس آئی ایف سی کے نام سے موصول ہونے والے پیغامات کی پہلے تصدیق کریں۔‘


دوسری جانب سائبر سکیورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکاری اداروں میں سائبر سکیورٹی سے متعلق آگاہی اور معیاری حفاظتی

 نظام نافذ کرنے سے ہی سائبر سکیورٹی کے خطرات سے نمٹا جا سکتا ہے۔



No comments:

Powered by Blogger.